سائنس دان کا دعویٰ ہے کہ معدنیات پر مبنی یہ دوا استعمال کرنے والے مریض 10 دن میں ٹھیک ہوجاتے ہیں۔
پاکستانی نژاد روسی سائنس دان پروفیسر جان عالم نے ہفتہ کے روز دعوی کیا ہے کہ معدنیات پر مبنی دوا پاکستان میں کوویڈ 19 کے علاج کے لئے موثر ہے۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، انہوں نے دعوی کیا کہ انہوں نے نوول کورونا وائرس کے مرض کے لئے معدنیات پر مبنی دوا ایجاد کی ہے ، جو نینو ٹیکنالوجی پر مبنی ہےاور پانچویں نسل کی دوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کی دوا کے کوئی مضر اثرات نہیں ہیں اور وہ انسانوں کے لئے مکمل طور پر محفوظ ہے ، جو ایک دن کا بچہ بھی استعمال کرسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوویڈ ۔19 کا مریض اس دوا کو استعمال کرکے صرف 10 دن میں ٹھیک ہوسکتا ہے۔
ڈاکٹر عالم نے کہا کہ یہاں تک کہ وینٹیلیٹر والے مریضوں کو بھی اس دوا کو نیبولائزیشن کے ذریعے استعمال کرکے بچایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی شخص کو اس کے چہرے اور جسم کے دیگر حصوں پر اس دوا کا صرف ایک اسپرے ہی کر دیا جائے تو اس وبائی مرض کے ان اہم ایام میں اسے چار گھنٹے تک وائرس سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے یہ دوا قریب سات سال پہلے ایجاد کی تھی لیکن 2017 میں روسی حکومت سے رجسٹریشن اور پیٹنٹ حاصل کی ۔
انہوں نے دعوی کیا کہ ان کی دوا کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) سے رجسٹریشن مل گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے کینسر کی دوائیوں سمیت 20 دوائیں ایجاد کی ہیں۔
ڈاکٹر جان عالم کو روسی حکومت نے طب کے میدان میں ان کی خدمات اور ایجادات کے لئے اعلی قومی ایوارڈز سے نوازا ہے۔ انہوں نے 2018 میں پیرس میں جنیوا میں فارماکولوجی میں بہترین سائنس دان ، 2019 پیرس میں ، اور 2020 میں اپنے منیرولائٹیویر کے لئے ایک بار پھرپیرس میں ایوارڈ جیتا۔