پی ٹی آئی کے صدراورسابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ حکام اور پولیس کی ٹیم نے لاہور میں ان کی رہائش گاہ ظہور پیلس سے گرفتار کر لیا۔
پولیس اور اے سی ای کی ٹیموں نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کونامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ پی ٹی آئی کے صدر پر منڈی بہاؤالدین اور گوجرانوالہ میں کرپشن کے مقدمات درج ہیں۔
سینئر سیاستدان ضمانت منسوخی کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ پی ٹی آئی صدر کی ضمانت کی منسوخی کے بعد سے کئی بار اے سی ای اور پولیس حکام نے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی کے خلاف اے ٹی اے سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ضمانت منسوخی کے بعد وہ پولیس کو مطلوب تھے۔ انہوں نے کہا کہ اے سی ای کے بعد پولیس پرویز الٰہی کے خلاف کارروائی کرے گی۔
گرفتاری کے بعد پرویز الٰہی کو اے سی ای لاہور ریجن فرید کوٹ ہاؤس منتقل کر دیا گیا۔ اے سی ای حکام کے مطابق انہیں 700 ملین روپے کے کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔
نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا کہ پرویز الٰہی کی آج گرفتاری کے دوران مزاحمت کی گئی اور وہ اپنی بلٹ پروف گاڑی کا دروازہ نہیں کھول رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے صدر اے سی ای پنجاب کو مطلوب تھے۔
ڈی جی اے سی ای پنجاب سہیل ظفر چٹھہ نے میڈیا کو بتایا کہ اینٹی کرپشن کی عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو 6 جون تک پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ چٹھہ نے بتایا کہ ان کے خلاف گجرات میں اختیارات کے ناجائز استعمال کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ڈی جی اے سی ای نے کہا کہ پرویز الٰہی کو کہاں رکھا جائے گا اس کا انکشاف نہیں کریں گے۔