مکہ کے ہوٹل میں آگ لگنے سے کم از کم 8 پاکستانی عمرہ زائرین جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
مکہ کے ہوٹل میں آگ سے مرنے والوں کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے، پاکستان قونصل ویلفیئر نے تفصیلات فراہم کیں کہ مرنے والوں میں سے چار کی شناخت ہو گئی ہے، جن میں سے دو کا تعلق وہاڑی سے اور دو کا قصور سے ہے۔ باقی کی شناخت کا عمل فی الحال جاری ہے۔
ہلاکتوں کے حوالے سے میڈیا کے استفسار کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے تسلیم کیا کہ اب مرنے والوں کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے جب کہ چھ افراد اس وقت زخمی ہونے کی وجہ سے طبی امداد حاصل کر رہے ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے اس سانحے کے تناظر میں فوری اور فیصلہ کن کارروائی کی گئی ہے۔ ترجمان نے اس مشکل دور میں متاثرہ افراد کی مدد کے لیے ثابت قدمی سے زور دیتے ہوئے یقین دلایا، جدہ میں ہمارے حکام مقامی حکام کے ساتھ مل کر متاثرین اور ان کے غمزدہ خاندانوں کو وسیع تعاون فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ گورنر کے ایک ترجمان نے مزید یقین دلایا، گورنر ٹیسوری اس تکلیف دہ گھڑی میں متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ بھرپور یکجہتی میں کھڑے ہیں، اور انہیں اپنی حمایت کی پیشکش کرتے ہیں۔