پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو میڈیکل بورڈ نے صحت مند اور تندرست قرار دیا ہے۔
بورڈ نے مبینہ طور پر متعدد طبی معائنے کیے جن میں بلڈ پریشر، شوگر لیول، نبض، دل کی دھڑکن اور خون کے بنیادی ٹیسٹ شامل ہیں۔ یہ ٹیسٹ پمز اور پولی کلینک میڈیکل بورڈز نے مشترکہ طور پر لیے تھے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے معائنے کے دوران میڈیکل ٹیم کو کسی قسم کی تکلیف کی شکایت نہیں کی اور ان کے ٹیسٹ کے نتائج بھی نارمل تھے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق میڈیکل رپورٹ قومی احتساب بیورو (نیب) حکام کے حوالے کردی گئی ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ میڈیکل بورڈ میں پمز ہسپتال کے پانچ اور پولی کلینک کے دو ڈاکٹر شامل تھے، ڈاکٹر رضوان تاج مشترکہ میڈیکل بورڈ کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ بورڈ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹروں پر مشتمل تھا، جن میں میڈیسن، آرتھوپیڈکس، جنرل سرجری، اور میڈیکولیگل شامل ہیں
اایک روز قبل القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد کے پولی کلینک میں سات رکنی میڈیکل بورڈ کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر فرید اللہ شاہ کی سربراہی میں میڈیسن، آرتھوپیڈکس، کارڈیالوجی، جنرل سرجری اور پیتھالوجی کے ماہرین پر مشتمل سات رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے جبکہ سی ایم او سے ڈاکٹر امتیاز احمد کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نیب راولپنڈی نے پولی کلینک کے اسپتال انتظامیہ سے رابطہ کرکے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے طبی معائنے کی درخواست کی تھی۔
پولی کلینک انتظامیہ نے نیب کو تحریری درخواست جمع کرانے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد نیب نے طریقہ کار کے مطابق عمران خان کا طبی معائنہ کرانے کی باضابطہ درخواست کی۔