برطانوی شاہی محل کے مطابق اس سال بادشاہ چارلس اور ان کی اہلیہ کی تاجپوشی کی تقریب میں ملکہ کمیلا کو جو تاج پہنایا جائے گا اس میں کوہ نور نہیں ہوگا۔
برطانوی خبر رساں ادارے ‘بی بی سی’ کے مطابق 6 مئی کو ہونے والی تاجپوشی میں کمیلا کو ملکہ میری کا تاج پہنایا جائے گا، جو کنگ جارج پنجم کی اہلیہ تھیں اور 1910 سے 1936 تک ان کی ملکہ تھیں۔تاہم، کوہ نور جیسا تاریخ سے بھرپور 105 کیراٹ کا ہیرا تقریب سے غائب ہوگا۔
شاہی محل کے مطابق، ملکہ میری کاتاج ٹاور آف لندن سے ہٹا دیا جائے گا اور ملکہ کیملا کے سر کے سائز کے مطابق تبدیل کیا جائے گا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق حالیہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہو گا کہ کسی موجودہ تاج کو دوبارہ تاجپوشی میں پیش کیا جائے گا۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ برطانوی شاہی محل کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ شاہی خاندان نے بھی کوہ نور کو تاجپوشی کی تقریب سے خارج کرکے اپنی نوآبادیاتی تاریخ سے متعلق اختلاف سے بچنے کی کوشش کی ہے۔
تاریخ دانوں کے مطابق، دنیا کے سب سے بڑے کٹے ہوئے ہیروں میں سے ایک، یہ پتھر ایسٹ انڈیا کمپنی نے ہندوستان سے لیا تھا اور ملکہ وکٹوریہ کو دیا تھا۔
اس پتھر کی ملکیت پر برسوں سے تنازع چل رہا ہے، لیکن ستمبر 2022 میں ملکہ الزبتھ دوم کی موت کے بعد یہ مسئلہ ایک بار پھر سامنے آیا، ہندوستان میں کچھ لوگ سوشل میڈیا کے ذریعے بلند آواز میں شورمچا رہے تھے کہ کیا ہیرے کو ایک بار پھر تاجپوشی کی تقریب میں استعمال کیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق بھارت کے بعض حلقوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اگر کوہ نور کو بھی تاجپوشی میں شامل کیا گیا تو یہ برطانوی استعمار کی جابرانہ تاریخ کی یاد دہانی ہو سکتی ہے۔
ہندوستان میں برطانوی تجارتی کمپنی نے سکھوں کے ساتھ دوسری جنگ کے بعد یہ ہیرا 1849 میں حاصل کیا تھا۔ کمپنی نے بعد میں یہ ہیرا ملکہ وکٹوریہ کو پیش کیا جس کے بعد یہ برطانوی شاہی خزانے کا حصہ بن گیا۔