پہلے مرحلے میں کرونا وائرس سے بچاو کی ویکسین طبی عملے کو لگائی جا رہی ہے۔
امریکہ میں پیر کی صبح کورونا وائرس کے خلاف ویکسینیشن کا آغاز ہو گیا ، فائزراور بائیو این ٹیک کی ویکسین کی پہلی خوراکیں نیویارک میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کو دی گئیں۔ اس ویکسین کا آغاز اسی دن ہوا جب امریکہ میں کوویڈ سے مرنے والے افراد کی تعداد300،000 تک پہنچ چکی تھی۔
یاد رہے کہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے جمعہ کےروزامریکہ میں معروف دوا ساز کمپنی فائزر کی ویکسین کو ہنگامی طور پر استعمال کی اجازت دی تھی۔
کوئنز لانگ آئلینڈ کے جیوایش میڈیکل سنٹر میں انتہائی نگہداشت کی نرس سینڈرا لنڈسے ، کلینیکل ٹرائل کے بعد فائزر اور بائیو این ٹیک کی ویکسین لگوانے والی نیویارک اور ممکنہ طور پر امریکہ کی پہلی خاتون ٹھہریں۔ لنڈسے نے ویکسین لگوانے کے بعد کہا ، “مجھے لگتا ہے کہ آخر کا شفا آپہنچی ہے۔” “مجھے امید ہے کہ یہ ہماری تاریخ کے ایک انتہائی تکلیف دہ وقت کے اختتام کا آغاز ہوگا۔”
!امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ کے ساتھ اس خبر کا جشن یوں منایا ، “پہلی ویکسین لگ گئی۔ یو ایس اے کو مبارک ہو! دنیا کو مبارک ہو!”
First Vaccine Administered. Congratulations USA! Congratulations WORLD!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) December 14, 2020
جب تک امریکہ میں کوویڈ کی ویکسین زیادہ وسیع پیمانے پر دستیاب نہیں ہوتی ، جو ماہرین کے مطابق موسم بہار یا موسم گرما تک نہیں ہوسکتی ، لوگوں کو ماسک پہننے ،سماجی فاصلے اور اس وائرس کے خلاف دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہوگی۔