ہنڈائی موٹرز گروپ الیکٹرک گاڑیاں بنانے میں کوئی نیا نہیں ہے ، جو 2014 سے سول ای وی ٹیکنالوجی استعمال کر رہا ہے ، جبکہ انتہائی حساس نیرو ای وی ، کونا ای وی اور الیکٹرک گاڑیوں کے آنے والے برانڈ آئونیق کا تو ذکر ہی نہیں. لیکن کِیا اور ہنڈائی نے آج تک جو بھی ماڈلز تیار کیے ہیں ، وہ اندرونی دہن انجنوں کے موجودہ پلیٹ فارم کو اپنا کر ہی ڈیزائن کیے گئےہیں۔ تاہم کمپنی کی جانب سے صحیح معنوں میں مکمل طور پر الیکٹرک گاڑی بنانا ابھی باقی ہے۔
منگل کو براہ راست نشر ہونے والی پریس کانفرنس کے دوران ، دونوں ایچ ایم جی کے ایگزیکٹوز نے ایک نئے ای وی پلیٹ فارم “ای-جی ایم پی” کا انکشاف کیا۔
یہ پلیٹ فارم 23 ای وی ماڈلز کی بنیاد بننے جا رہا ہے – ان میں سے 11 الیکٹرک ماڈلز ،جن میں مستقبل میں آنے والے آئونیق 5 ، 6 اور 7 شامل ہیں۔دہائی کے وسط تک ایچ ایم جی دنیا بھر میں دس لاکھ یونٹ فروخت کرنے کی توقع کر رہا ہے۔
آئی سی ای سے بنی گاڑی میں بیٹری پیک اور کچھ برقی موٹروں کی مدد سے ای وی بنانے کی بجائے خاص طور پر ای وی کے لئے تیار کردہ پلیٹ فارم پر ای وی بنانے سے بہت سارے فوائد ملتے ہیں۔ مثال کے طور پر ڈیزائنرز کے پاس اس سے کہیں زیادہ آزادی ہوتی ہے کہ وہ داخلی جگہ اور گاڑی دونوں کو کس طرح رکھتے ہیں۔ اور چونکہ وہ پرانے ورژن سے باہر کسی نئی قسم کی گاڑی تیار کرنے کی کوشش نہیں کررہے ہیں ، لہذا وہ گاڑی کی کارکردگی ، حفاظتی اقدامات اور ڈرائیونگ کی مخصوص شرائط کی حدود کو بہتر بنا سکتے ہیں جوصرف ایک ای وی فراہم کرتا ہے۔