قومی صحت کے ادارے این آئی ایچ کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کے خلاف ویکسین لگانے کا عمل جنوری کے آخری ہفتے سے شروع ہو گا۔ اس سلسلے میں حکومت نے ہیلتھ ورکرزکی رجسٹریشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس ویکسین سرکاری سطح پر مفت لگائی جائے گی اور صحت کے شعبے سے وابستہ تمام عملے کو پہلے مرحلے اور 60 سال سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں کو ترجیحی بنیادوں پر دوسرے مرحلے میں ویکسین لگانے کا عمل شروع کیا جائے گا۔
ہیلتھ ورکرز سے کہا گیا ہے کہ وہ رجسٹریشن کے طریقہ کار کو جاننے اور مزید معلومات حاصل کرنےکیلئے این سی او سی کی ویب سائٹ وزٹ کریں۔ واضح رہے کہ کورونا سے بچاؤ کی ویکسین صرف رجسٹرڈ ہیلتھ ورکرز کو ہی لگائی جائے گی۔
پنجاب ، سندھ اور خیبر پختوںخوا کے محکمہ صحت کے ملازمین کی رجسٹریشن متعلقہ صوبائی صحت سینٹرز میں کی جائےگی۔ اسلام آباد، بلوچستان، آزاد کشمیر، اور گلگت کے ہیلتھ ورکرز کی براہ راست ریسورس میجمنٹ سسٹم میں ہی رجسٹریشن ہوجائے گی۔
متوقع طور پر پاکستان ابتدائی مرحلے میں چین کی کمپنی سائنوفارم سے ویکسین کی 12لاکھ خوراکیں خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ سیکٹر یا کوئی بھی بین لاقوامی منظور شدہ ویکسین امپورٹ کرنا چاہےتو اسے اجازت ہو گی۔ مزید یہ کہ چینی سینو فارم ویکسین 79 فیصد موثر ہے۔
صحت کے شعبے سے منسلک عملے کی رجسٹریشن مکمل ہونے کے بعد ہر ہسپتال کے عملے جس میں ڈاکٹر، نرسیں، صفائی کا عملہ، ڈرائیور اور گارڈز شامل ہیں، انہیں متعلقہ ہسپتالوں ہی میں ویکسین لگائی جائے گی۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس کی اس عالمی وبا کے سبب پاکستان میں 10ہزار717 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اوراس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد5لاکھ 6 ہزار701 تک پہنچ چکی ہے۔