اتوار کو ایک میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان 23-2022 میں جدید ترین 5 جی انٹرنیٹ لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جو ڈاؤن لوڈ کی رفتار کو 10 گنا یعنی ایک گیگا بائٹ فی سیکنڈ (جی بی پی ایس) تیز کردے گا اور ملک میں معاشی سرگرمیوں کو وسیع کرنے میں مدد دے گا۔
حکومت پاکستان ملک میں 5 جی ٹکنالوجی کی تیاری کے لئے ایک جامع روڈ میپ تیار کررہی ہے۔ پاکستان ٹیلی مواصلات اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اپنی سالانہ رپورٹ 2020 میں کہا کہ اس کا مقصد مالی سال 2023 میں 5 جی خدمات کے لئے اسپیکٹرم کی نیلامی کرنا ہے۔
کوویڈ 19 وبائی مرض مصیبت کی شکل میں ایک نعمت ثابت ہوئی ہے جب پاکستان میں آزمائشی اوقات میں ڈیجیٹل معیشت نے کثیرالاقدام وسعت اختیار کی ہے۔ اس بحران نے ریگولیٹرز اور اسٹیک ہولڈرز کو ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں بہتری لانے کی طرف راغب کیا ہے۔
معروف صحافتی ادارے ایکسپریس ٹریبیون نے ایک رپوٹ میں کہا ہے کہ ، پاکستان23-2022 میں جدید ترین 5 جی انٹرنیٹ تجارتی صارفین کو دستیاب بنانے کے لئے اپنا سفر شروع کر چکا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ آزمائشی رفتار دنیا میں 4 جی انٹرنیٹ پر 100 میگا با ئٹس فی سیکنڈ (ایم بی پی ایس) کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ ہے۔
اس سے قبل ، موبائل فون سروس فراہم کرنے والی فرم نے 2019 اور 2020 میں محدود ماحول کے تحت اور غیر تجارتی بنیادوں پر 5جی سروس کا کامیابی سے آزمائشی تجربہ کیا تھا۔
وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اور ٹیلی مواصلات امین الحق نے کہا کہ حکومت نے دسمبر 2022 تک 5 جی ٹیکنالوجی لانچ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا ، لیکن ماہرین اب بھی شک میں ہیں ، ان کا خیال ہے کہ اگلی نسل کی ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے میں ملک کو زیادہ لمبا وقت (7-5 سال) لگے گا۔ .
رپورٹ میں کہا گیا کہ وفاقی وزیر نے چین کو 5 جی کے ذریعے ایک ٹیسٹ ویڈیو کال کی اور کہا کہ یہ ایک حیرت انگیز تجربہ تھا۔ آواز بلند اور صاف تھی اور ویڈیو کا معیار بھی بہت اچھا تھا۔