پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے ٹیم کے اندر موجود کھلاڑیوں کے دھڑوں کے خلاف سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے نظم و ضبط کے معاملے میں زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر زور دیا ہے۔
محسن نقوی کی قیادت میں ٹیم کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی کی سلیکشن کمیٹی میں تقرری سمیت اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
محسن نقوی نے لازمی قرار دیا ہے کہ ہر کھلاڑی کا ہر تین ماہ بعد فٹنس ٹیسٹ کروایا جائے اور باقاعدگی سے ڈومیسٹک کرکٹ میں حصہ لیا جائے۔ پچ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے فوری کوششیں جاری ہیں، انڈر 19 اور شاہینز ٹیموں کے لیے الگ الگ کوچز کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کھلاڑیوں کو سخت نظم و ضبط پر عمل کرنا چاہیے یا ٹیم سے اخراج کا خطرہ مول لینا چاہیے، نظم و ضبط برقرار رکھنے پر غیر سمجھوتہ کرنے والے موقف پر زور دیا۔
سنٹرل کنٹریکٹس کے حوالے سے محسن نقوی نے معاوضے میں فوری کمی کے بغیر ایک سال کے سنٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کیا۔ محمد یوسف، اسد شفیق، عثمان واہلہ اور ندیم خان کو ڈومیسٹک کنٹریکٹس پر نظرثانی کا کام سونپا گیا ہے۔