سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اور قومی ٹیم کے کپتان دونوں کی بار بار تبدیلیوں کی وجہ سے لوگ ہمارا مذاق اڑاتے ہیں۔
وسیم اکرم نے ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹا کر ان کی جگہ شاہین آفریدی کو کپتان بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کرکٹ کی دنیا میں تضحیک کو دعوت دیتے ہیں۔
وسیم اکرم نے کہا کہ جب شاہین آفریدی کو کپتانی دی گئی تو پاکستان کرکٹ بورڈ کو کسی بھی تبدیلی سے پہلے کم از کم ایک سال انتظار کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ خوش قسمتی کی بات ہے کہ ان سے پاکستان کرکٹ کے فیصلوں کے بارے میں اکثر پوچھ گچھ نہیں کی جاتی۔
جب شاہین آفریدی کے بارے میں پوچھا گیا تو اکرم نے انہیں ایک وکٹ لینے والے باؤلر کے طور پر سراہا، خاص طور پر نئی گیند کے ساتھ موثر۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ پہلے سے معلوم ہونے کے باوجود کہ اگلی گیند فل لینتھ ہوگی یا یارکر، شاہین آفریدی مسلسل وکٹیں لے رہے ہیں۔
وسیم اکرم نے شاہین آفریدی کے روشن مستقبل پر اعتماد کا اظہار کیا، مجھے لگتا ہے کہ انہیں کپتانی واپس مل جائے گی، یہ کہتے ہوئے کہ اگر وہ کپتان نہ بھی بنیں تو انہیں اپنے کھیل پر توجہ دینی چاہیے۔
ورلڈ کپ کے دوران وسیم اکرم کی شاہین آفریدی سے مختصر ملاقات ہوئی، جس میں بتایا گیا کہ ان کے مصروف کمنٹری کے شیڈول میں سلام اور دعا سے زیادہ وقت نہیں بچا۔
جب شاہین آفریدی سے اپنا موازنہ کرنے کے لیے کہا گیا تو وسیم اکرم نے کہا کہ دونوں بائیں ہاتھ کے باؤلر ہیں جو نئی گیند کے ساتھ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں، اکثر اسے اندر لاتے ہیں اور وکٹیں لیتے ہیں۔