پاکستان کے فاسٹ باؤلر اور سابق کپتان شاہین شاہ آفریدی نے ٹیم کے لیے کسی بھی سرجری کے منصوبے کے بارے میں اپنی لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ وہ اپنی صلاحیت کے مطابق زیادہ سے زیادہ مسائل کو حل کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ انہوں نے ٹیم کے بارے میں تفصیل سے بات کرنے سے گریز کیا، اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ ہر کھلاڑی کی کارکردگی ٹیم کی مجموعی کامیابی پر اجتماعی طور پر اثر انداز ہوتی ہے۔
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں پاکستان کی مایوس کن کارکردگی کے بعد ٹیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کی ضرورت کے بارے میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کے ریمارکس کے جواب میں آفریدی نے کہا کہ وہ اس طرح کے منصوبوں سے لاعلم ہیں۔ تاہم انہوں نے پاکستانی کرکٹ میں نمایاں بہتری کی ضرورت کو تسلیم کیا۔
آفریدی نے بھارت کی مضبوط کرکٹ کارکردگی کی تعریف کی، سازگار نتائج کے حصول میں سخت محنت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کامیاب ٹیمیں ایک منظم عمل کے ذریعے بنتی ہیں۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے اس سے قبل آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں ٹیم کے ناقص کارکردگی کی روشنی میں ٹیم کے ڈھانچے اور کارکردگی کا مکمل جائزہ لینے کی فوری ضرورت پر تبصرہ کیا تھا۔