بٹ کوائن کا نام سنتے ہی ہمارے ذہن میں مختلف سوالات پیدا ہوتے ہیں کہ
بٹ کوائن ہے کیا ؟ یہ کیسے کام کرتا ہے ؟
کیا مستقبل قریب میں بٹ کوائن پوری دنیا میں رائج ہوسکتا ہے ؟
ان تمام سوالات کا جواب ہر کوئی جاننا چاہتا ہے۔
ہر سال گوگل کی ٹاپ سرچ پر لفظ بٹ کوائن نظر آتا ہے ۔
سنہ 2009 میں متعارف کروائے جانے کے بعد سے بٹ کوائن کی قدر غیرمست
سب سے پہلے ہم یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ بٹ کوائن آخر کس بلا کا نام ہے ۔
بٹ کوائن ایک ورچوئل کرنسی ہے جسے سنہ 2009 میں ساتوشی ناکاموتو نے دنیا میں متعارف کروایا تھا ۔
اس کی وقعت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ
آج سات سو سے زیادہ ورچوئل کرنسیاں انٹرنیٹ پر موجود ہیں اور ہر دن نئی کمپنیاں اپنی نئی کرنسی پیش کر رہی ہیں۔
مگر آخر کیا وجہ ہے کہ بٹ کوائن کو ذیادہ تر زیر بحث لایا جاتا ہے ۔
حکم رہی ہے اور بہت سے ماہرین یہ سوال کرتے رہے ہیں کہ کیا ڈیجیٹل کرنسی زیادہ عرصے تک چل سکے گی یا نہیں؟
اگر سادہ الفاظ میں ہم اس کو سمجھنے کی کوشش کریں تو ماضی میں بارٹر سسٹم کے بعد پیپر کرنسی نے لوگوں کی مشکلات میں کافی حد تک کم تو کردیں لیکن پیپر کرنسی کے بعد اس کو ذیادہ چھاپنے اور اس کی قدر کو مستحکم رکھنے کی مشکلات پیش آئیں ۔
جس کو ٹیکنکل زبان میں افراط زر کہا جاتا ہے ۔
بٹ کوائن کو کرنسی کی ایک نئی قسم کہا جاتا ہے۔ اگرچہ دیگر کرنسیوں کی طرح اس کی قدر کا تعین بھی اسی طریقے سے ہوتا ہے کہ لوگ اسے کتنا استعمال کرتے ہیں۔
اسکی منتقلی کے عمل کے لیے ‘مِننگ’ کا استعمال ہوتا ہے جس میں کمپیوٹر ایک مشکل حسابی طریقہ کار سے گزرتا ہے اور 64 ڈیجٹس کے ذریعے مسئلے کا حل نکالتا ہے۔
ہر مسئلہ جو حل ہوجاتا ہے اس کے نتیجے میں ایک کوائن بنتا ہے۔ اس وقت ڈیڑھ کروڑکوائن موجود ہیں۔
یہ کرنسی حاصل کرنے کے لیے صارف کے پاس بٹ کوائن کی معلومات ہونی چاہیے جو کہ 34-27 الفاظ اور ہندسوں کی لڑی ہوتی ہے۔ یہ ہندسے اور لفظ ورچوئل پوسٹ باکس کی مانند ہوتے ہیں۔
اس کرنسی کی معلومات کے لیے کوئی رجسٹر نہیں ہوتا اس لیے لوگ جب ان کی ترسیل کرتے ہیں تو اپنی شناخت چھپانے کے لیے انھیں استعمال کرتے ہیں۔
یہ ایڈریسز اس کوائن کے والٹ میں محفوظ ہوتے ہیں جو کہ جمع پونجی کا حساب کتاب رکھتے ہیں۔
کچھ مقامی اور قومی حکومتیں باضابطہ طور پراسکو کچھ صلاحیت میں استعمال کر رہی ہیں۔
وسطی افریقی جمہوریہ نے اس کرنسی کو قانونی ٹینڈر کے طور پر اپنایا ہے، جبکہ یوکرین روسی حملے کے خلاف مزاحمت کو فنڈ دینے کے لیےورچوئل کے عطیات قبول کر رہا ہے۔
2021 کے شروع میں جب ایلون مسک نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ کے بائیو میں جب ہیش ٹیگ لکھا تو اگلے ہی لمحے بٹ کوائن کی قدر میں 20 فی صد اضافہ ہوگیا اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے بٹ کوائن پر اعتماد ظاہر کرنا شروع کردیا ۔
اس وقت کروڑوں لوگ بٹ کوائن کو بطور کرنسی مستقبل میں انقلاب تصور کررہے ہیں ۔