برسات کے موسم کے آغاز کے ساتھ ڈینگی مچھر کی افزائش میں اضافہ۔
برسات کا موسم شروع ہوتے ہی ڈینگی کے خطرناک مچھر کی افزائش کا سیزن بھی شروع ہو جاتا ہے۔
اس سال اب تک ضلع راولپنڈی میں 28 افراد اس مہلک مرض کا شکار ہو چکے ہیں تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
صحت کے حکام ہائی الرٹ ہیں، نگرانی اور احتیاطی تدابیر کو تیز کر رہے ہیں۔
نئے سی ای او ہیلتھ راولپنڈی کے مطابق بارش کے بعد شہر اور کنٹونمنٹ کے کچھ علاقے ڈینگی ریڈ زون بن رہے ہیں۔
بیماری کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے یہ زونز مسلسل نگرانی میں ہیں۔
اس کے جواب میں، بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے فیومیگیشن مہمات اور عوامی بیداری کی مہمات کو تیز کیا جا رہا ہے۔
وفاقی دارالحکومت کے جڑواں شہر میں ڈینگی لاروا ملنے پر متاثرہ جگہوں کو سیل کر کے مالکان کو جرمانے کیے جا رہے ہیں۔
احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کو یقینی بنانے اور مچھروں کی افزائش کا باعث بننے والی غفلت کی حوصلہ شکنی کے لیے سخت سزائیں عائد کی جا رہی ہیں۔
لاہور میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 131 مقامات سے ڈینگی لاروا دریافت ہوا۔ ڈینگی سرویلنس ٹیموں نے فوری طور پر تمام لاروا موقع پر تلف کر دیا۔
اس کے علاوہ، صحت کے اہلکار باقاعدگی سے معائنہ کر رہے ہیں اور عوام کو ان کے گھروں اور کام کی جگہوں کے ارد گرد کھڑے پانی اور دیگر افزائش گاہوں کو ختم کرنے کے بارے میں آگاہ کر رہے ہیں۔
ڈینگی بخار کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے کمیونٹی کا تعاون انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے۔