بی سی سی آئی ایشیا کپ کے لیے ہائبرڈ ماڈل کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے، جسے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تجویز کیا تھا۔
تاہم، انسائیڈ اسپورٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق، بی سی سی آئی اس سال کے ورلڈ کپ کے لیے ہندوستان کے دورے پر پی سی بی سے تحریری یقین دہانی چاہتا ہے۔
“پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو دیگر تمام ایشیائی ممالک کی حمایت حاصل کرنے کے ساتھ، بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) ایشیا کپ کے ہائبرڈ ماڈل کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے تیار ہے۔ تاہم بی سی سی آئی نے ایک نئی شرط رکھی ہے۔ یہ اکتوبر میں ورلڈ کپ 2023 کے لیے بھارت کے دورے پر پی سی بی سے تحریری یقین دہانی چاہتا ہے،‘‘ رپورٹ میں کہا گیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بی سی سی آئی کے 27 مئی کو احمد آباد میں ہونے والی خصوصی جنرل میٹنگ کے دوران ہائبرڈ ماڈل کو باضابطہ طور پر قبول کرنے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ بی سی سی آئی نے ایشیا کپ کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے کہ ایونٹ کو غیر جانبدار مقام پر منعقد کیا جائے۔ تاہم، پی سی بی ایونٹ کی میزبانی پاکستان سے باہر کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا کیونکہ اس سے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے حوالے سے اس کی کوششوں پر اثر پڑے گا۔
تعطل کو حل کرنے کے لیے پی سی بی نے دو آپشنز کے ساتھ ہائبرڈ ماڈل پیش کیا۔ پہلے آپشن میں بھارت اپنے میچ غیر جانبدار مقام پر کھیلے گا جبکہ باقی تمام میچز پاکستان میں کھیلے جائیں گے۔ ایک اور آپشن میں پہلے مرحلے میں گروپ مرحلے کے چار میچز پاکستان میں ہوں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں بھارتی ٹیم کے میچز اور اس کے بعد فائنل سمیت اگلے مرحلے کے میچز نیوٹرل مقام پر کھیلے جائیں گے۔
اس سے قبل، پی سی بی کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے اس مسلئے کو حل کرنے کے لیے عقلی نقطہ نظر پر زور دیا جس سے ایشیا کپ کی کامیاب میزبانی اور اس سال ون ڈے ورلڈ کپ میں ملک کی شرکت کو خطرہ لاحق ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ (آئی پی سی) کے اجلاس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم کے بھارت جانے کے امکانات کم ہیں۔
“بھارت کی جانب سے ایشیا کپ میں شرکت کے لیے پاکستان کا سفر کرنے سے انکار کی صورت میں، اس بات کے امکانات موجود ہیں کہ پاکستانی حکومت مین ان گرین کو ان کی ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے سرحد پار کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ اس صورت میں، کرکٹ کو سب سے زیادہ نقصان پہنچے گا،‘‘ سیٹھی نے کہا۔
“مسائل کو حل کرنے کے لئے ایک درمیانی راستہ ہونا چاہئے جس سے یقینی طور پر آئی سی سی اور اے سی سی ایونٹس کی ہموار میزبانی کو خطرہ لاحق ہو۔ بھارت کی جانب سے ایشیا کپ کے لیے پاکستان کا سفر کرنے سے انکار کی صورت میں حکومت ہمیں ورلڈ کپ کے میچز دیکھنے کے لیے بھارت جانے کی اجازت نہیں دے گی۔