اس قلعے کا شمار جرمنی کے مشہور اور قدیم کھنڈرات میں ہوتا ہے اور اسے ہائیڈل برگ کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ تیرہویں صدی عیسوی میں لوئس فورٹین کے دورمیں بھی اس کا ذکر ملتا ہے۔ بعدازاں یہ قلعہ مختلف جنگوں میں تباہ ہوا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس کی دوبارہ تعمیر بھی ہوتی رہی۔
ہائیڈل برگ شہر سے 300 فٹ کی بلندی پرانتہائی پرشکوہ اور متاثرہائیڈل برگ قلعہ واقع ہے۔ قلعہ اندرونی صحن کے آس پاس متعدد عمارتوں کا مجموعہ ہے ، جن میں سے ہر عمارت جرمن فن تعمیر کے مختلف دور کو اجاگر کرتی ہے۔
اس قلعے کی تاریخ اتنی ہی قدیم ہے جتنی قدیم تاریخ اس شہرکی اپنی ہے۔ قلعے کے پہلے حصے سن 1300ء کے آس پاس تعمیر کیے گئے تھے ، لیکن شہزادہ الیکٹر III سے پہلے کبھی ایسا نہیں تھا کہ محل باقاعدہ شاہی رہائش گاہ کے طور پر استعمال ہوتا ہو۔ بعد میں سن 1764ء میں آسمانی بجلی گرنے پر تباہ ہونے کے بعد اسے مستقل طور پر غیر آباد چھوڑ دیا گیا ، تب تک یہ قلعہ بیشتر پرنس الیکٹرز کی رہائش گاہ ہی رہا۔
جتنا خوبصورت شہر سے قلعہ دکھائی دیتا ہے اتنا ہی دلکش قلعے سے شہر بھی دکھتا ہے۔ بڑے باغ کے ٹیرس پر سے ، ہا ئیڈل برگ ، نیکر ندی ، نیکر وادی اور رائن کے میدان تک بہت ہی حیرت انگیز نظارہ ہے۔