چین نے اپنی نئی ایجاد “مصنوعی سورج” ، ایچ ایل -2ایم ٹوکامیک کو کامیابی کے ساتھ فعال کر لیا۔
چین کی جوہری توانائی اتھارٹی نے جمعہ کے روز پہلی بار اپنے ایچ ایل-2ایم ٹوکامیک ری ایکٹر کو فعال کردیا۔ جوہری توانائی کی محفوظ ، صاف ستھری شکلوں کو تیار کرنے کی عالمی کوششوں کے اس تجربے کو ایک اہم سائنسی کامیابی قرار دیا جارہا ہے۔
سرکاری سطح پر چلنے والے ایک روزنامہ نے کہا ہے کہ ، “ایٹمی فیوژن توانائی کی ترقی نہ صرف چین کی اسٹریٹجک توانائی کی ضروریات کو حل کرنے کا ایک راستہ ہے ، بلکہ چین کی توانائی اور قومی معیشت کی آئندہ پائیدار ترقی کے لئے بھی اس کی بڑی اہمیت ہے”۔
فیوژن کو اب بھی ممنوعہ حد تک مہنگا سمجھا جاتا ہے ، لیکن چین کےاس ٹیسٹ سے عالمی محققین کو ان اخراجات کو کم کرنے کے طریقوں کی تلاش میں مدد ملنی چاہئے۔
آئی ٹی ای آر بھی فرانس میں اپنے ایک ری ایکٹر پر کام کر رہا ہے ، جس کی تکمیل 2025 میں ہوگی۔