کیا راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کا ریکارڈ ٹوٹنے والا ہے ؟ جو بڑے آرام سے 155 کی رفتار سے بولنگ کرجاتے تھے
کیا اب راولپنڈی ایکسپریس کی جگہ کشمیر ایکسپریس پٹڑی پر دوڑئے گی ؟ جو 155 سے ذیادہ رفتار سے
بولنگ کرئے گی
ذرا تصور کیجیے کہ ایک متوسط طبقے کا نوجوان گلی کوچوں سے کھلیتا ہوا ڈیڑھ ارب کی آبادی والے ملک کی قومی ٹیم کا حصہ بن جائے تو آپ اس کو کیا کہیں گے ؟
کہانی ، خواب یا حقیقت ؟ تو شاید بہت سے لوگ اس کو کہانی سمجھیں ۔
تو آئیں آپ کو سناتے ہیں حقیقت پر مبنی ایک سچی کہانی جو کشمیر کے ایک 22 سالہ نوجوان کی ہے ۔
آئی پی ایل 2022 کے اس ٹورنامنٹ میں شاید ہی کوئی عمران ملک کو جانتا
لیکن اس وقت وہ پورے بھارت کی آنکھ کا تارا بنے ہوئے ہیں ۔
مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ عمران ملک کو جنوبی افریقہ کے خلاف ہونے والی ٹی 20 سیریز میں انڈین سکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔
عمران ملک کو انڈیا کا ’تیز ترین بولر‘ قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ 155 کی رفتار سے بولنگ کرتے نظر آرہے ہیں ۔
انہوں نے پورے آئی پی ایل میں اپنی رفتار سے کرکٹ مبصرین کو حیرت میں ڈال دیا ۔
وہ اس وقت 14 میچوں میں 22 وکٹس لے چکے ہیں ۔
ان کی بہترین بولنگ میں ایک میچ میں 5 وکٹیں بھی شامل ہیں ۔
نیٹ میں انھوں نے آسٹریلیا کے نامور بیٹسمین ڈیوڈ وارنر، انگلینڈ کے جانی بیرسٹو اور نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن جیسے کھلاڑیوں کو اپنی رفتار سے ناکوں چنے چبوا دیے۔
عمران ملک نے رواں سیزن کی ٹاپ ٹیم گجرات ٹائٹنز کے خلاف پانچ وکٹیں لیں۔
ان کی برق رفتار بولنگ نے پورے آئی پی ایل میں بڑے بڑے بلے بازوں کو پریشان کیے ہوا ہے ۔
عمران ملک اپنی تیز رفتاری کے لیے سوشل میڈیا پر پورے سیزن مباحثے کا حصہ رہے ۔
اب کرکٹ کے اکژ حلقوں میں کہا جارہا ہے کہ عمران ملک ابھی صرف 22 سال کے ہیں وہ دنیا کے تیز ترین بولر بن سکتے ہیں۔
جموں کشمیر میں گجرنگر عمران کا آبائی قصبہ ہے۔
ان کے والد عبدالرشید کشمیر کے عام پھل فروش ہیں۔ مگر انہوں نے عمران کے خواب پورے کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔
عمران کی انڈین ٹیم میں شمولیت پر ان کے والد نے پورے ملک کا شکریہ ادا کیا۔
عمران کی والدہ اور دو بڑی بہنوں نے بھی ان کی حوصلہ افزائی کی۔
ایک زمانے میں عمران ملک بالی وڈ کے مسٹر پرفکشنسٹ عامر خان کی فلم گجنی کے طرح بال کٹوائے تھے۔
انھیں لوگ ’گجنی‘ کہنے لگے تھے اور کہتے تھے کہ ’بڑے چھکے مارتا ہے گجنی‘ اور ’بہت تیز گیند پھینکتا ہے گجنی۔‘
ٹینس بال سے اپنی رفتار کے لیے مشہور تھے لیکن 17 سال کی عمر میں پہلی بار انھوں نے کرکٹ کی اصل گیند سے اپنے ہنر کا مظاہرہ کرنا شروع کیا۔
جموں کشمیر کے سابق بولر رام دیال نے ان کی تربیت کی جبکہ انڈین کرکٹر عرفان پٹھان نے نیٹ پریکٹس کے بولر کے طور پر ٹیم میں رکھنے کی سفارش کی۔
سابق انڈین آل راؤنڈر عرفان پٹھان نے عمران کے کریئر میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔
جموں کشمیر رنجی ٹرافی میں عرفان پٹھان نے عمران ملک کو ڈھونڈا ۔
عمران ملک اپنی تیز رفتاری کے لیے سوشل میڈیا پر پورے سیزن مباحثے کا حصہ رہے ۔
سابق کرکٹرز اور فاسٹ بولرز بھی اُن کی رفتار کے گرویدہ نظر آ رہے ہیں۔
اپنے زمانے کے ویسٹ انڈیز کے تیز بولر اور کمنٹیٹر ایان بشپ نے عمران ملک کو ’ریئل ڈیل‘ کہا ہے۔
اب انھیں انڈین ٹیم نے بین الاقوامی سطح پر موقع فراہم کیا ہے تو ان کے مداح اور فاسٹ بالنگ کے پُرستاروں کے ان کے دھوم مچانے کا انتظار کررہے ہیں۔
آسٹریلیا کے فاسٹ بولر بریٹ لی نے اس نوجوان کھلاڑی کی بہت تعریف کی اور ایک ٹویٹ میں لکھا: ’میں اس نوجوان سے بہت ہی زیادہ متاثر ہوا ہوں۔‘
ڈیل سٹین سے پوچھا گیا کہ آپ کا انسپریشن کون ہے تو انھوں نے عمران ملک کا نام لیا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ بابر اعظم اور عمران ملک کا سامنا کب ہوتا ہے ؟