پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار، پاکستان نے عازمین حج کے لیے سعودی عرب کی جانب سے ملک کو مختص کردہ حج کوٹہ واپس کر دیا ہے کیونکہ درخواستیں دستیاب نشستوں سے کم تھیں۔
وزارت مذہبی امور نے تصدیق کی ہے کہ آٹھ ہزار سرکاری سکیم کا کوٹہ واپس کر دیا گیا ہے۔ وزارت کے ذرائع نے بتایا کہ اس اقدام کا مقصد 24 ملین ڈالر کی بچت کرنا ہے کیونکہ حکومت کو یہ اضافی رقم رہائش کے لیے ادا کرنا ہوگی۔
وفاقی حکومت نے قبل ازیں اعلان کیا تھا کہ حج درخواست گزاروں کے لیے قرعہ اندازی نہیں ہوگی کیونکہ حکام دیکھ سکتے ہیں کہ درخواست گزاروں کی کمی ہوگی۔
یہ تاریخی تبدیلی ملک میں مہنگائی کے شدید اثرات کو ظاہر کرتی ہے۔
حکومت کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ حج کوٹہ بڑھایا جائے لیکن پاکستان مختص کوٹہ پورا کرنے میں ناکام رہا۔ اس سال پاکستان کو طویل عرصے کے بعد حج کے لیے پورا حصہ دیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ حکومت نے پرائیویٹ حج آپریٹرز کو غیر استعمال شدہ حج کوٹہ مختص کرنے پر بھی غور کیا۔ تاہم، اس خدشے کے پیش نظر کہ پرائیویٹ آپریٹرز اوپن مارکیٹ سے ڈالر خرید سکتے ہیں، اس نے غیر استعمال شدہ کوٹہ واپس کرنے کا منصوبہ بنایا۔
جبکہ، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ بیل آؤٹ پروگرام کے نویں جائزے کو ختم کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف فروری سے 6.5 بلین ڈالر کے پروگرام سے نومبر میں 1.1 بلین ڈالر کی رکی ہوئی فنڈنگ کے لیے مالیاتی پالیسی اقدامات پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں جس پر 2019 میں اتفاق کیا گیا تھا۔
ملک میں اپریل میں مہنگائی کی شرح 36.4 فیصد رہی۔ پاکستان کو اپنی بیرونی ادائیگیوں کی ذمہ داریوں میں ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے آئی ایم ایف کی فنڈنگ بہت اہم ہے۔
موجودہ آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد جون میں ختم ہونے سے پہلے پاکستان کے لیے اضافی 1.4 بلین ڈالر کی رقم فراہم کرنا ہے۔