اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بدھ کے روز کہا ہے کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس غیر معینہ مدت کے لیے معطل رہیں گی۔
ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے تصدیق کی کہ موبائل براڈ بینڈ سروسز بلاک کرنے کا فیصلہ وزارت داخلہ کی ہدایت پر کیا گیا۔
ایک روز قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتاری کے بعد احتجاج شروع ہونے پر انٹرنیٹ سروسز بند کردی گئی تھیں۔
مزید برآں، ٹویٹر، فیس بک اور انسٹاگرام سمیت بڑی سوشل میڈیا سائٹس بھی مبینہ طور پر پاکستان میں بہت سے صارفین کے لیے بند ہیں کیونکہ وہ کل سے ان پلیٹ فارمز تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔
سابق وزیر اعظم کی گرفتاری کے بعد بدامنی پھیلنے کے بعد پرتشدد مظاہروں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئیں، جس کے بعد موبائل براڈ بینڈ سروسز بلاک کر دی گئیں۔
پی ٹی اے کے ترجمان نے کہا تھا کہ ریگولیٹری اتھارٹی کو ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ڈاؤن ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں۔ تاہم، ان اطلاعات کی تصدیق نہیں ہو سکی، انہوں نے مزید کہا۔
خان کو ایک روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے رینجرز اہلکاروں نے القادر ٹرسٹ کیس میں قومی احتساب بیورو کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔
ان کی گرفتاری کے بعد، پی ٹی آئی نے پورے پاکستان میں حامیوں پر زور دیا کہ وہ احتجاج کریں اور “تمام سڑکیں بلاک کریں، تمام دکانیں بند کریں”۔
اس کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، کراچی، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، پشاور اور مردان سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے۔
گھنٹوں بعد، پاکستان میں بہت سے صارفین نے اطلاع دی کہ وہ شام کو سوشل میڈیا سائٹس تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر تھے۔
آؤٹیج ٹریکنگ ویب سائٹ کے مطابق، صارفین تینوں پلیٹ فارمز پر اپنے اکاؤنٹس میں لاگ اِن نہیں ہو سکے، یعنی وہ کچھ بھی پوسٹ یا دیکھ نہیں سکتے تھے۔
اسمارٹ فون صارفین کی ایک بڑی تعداد نے اپنے واٹس ایپ کے بارے میں بھی شکایت کی جو ڈیسک ٹاپس اور سیل فون دونوں پر کام نہیں کررہا ہے۔
مزید یہ کہ رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں بہت سے صارفین کے لیے انٹرنیٹ کی رفتار بھی سست ہے۔