پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا ۔
بدھ کی سہ پہر چار بجے ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں 3 ون ڈے میچوں کی سیریز کا آغاز ہوگا۔
جنوبی پنجاب کے شہر ملتان کا درجہ حرارت تقریباً 46 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔
جون کے مہینے میں سہ پہر کے وقت کرکٹ کھیلنا جوئے شیر لانے کے مترادف سمجھا جاتا ہے۔
اور وہ بھی ملتان جیسے شہر کی گرمی سے لڑنا بھی دونوں ٹیموں کے لیے کسی چیلینج سے کم نہ ہوگا۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین ایک روزہ میچوں کی یہ سیریزانتہائی اہمیت کی حامل ہے ۔
یہ سیریز آئندہ برس بھارت میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے آئی سی سی سپر لیگ کا حصہ ہے۔
اس سپر لیگ کے تحت میزبان ملک بھارت کے علاوہ سات دیگر ٹیمیں براہ راست ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کریں گی۔
جب کہ باقی ٹیموں کو کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلنا پڑے گا۔
آئی سی سی سپر لیگ کے پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان کی ٹیم اس وقت دسویں نمبر پر ہے جب کہ ویسٹ انڈیز چوتھے نمبر پر ہے۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہونے والی یہ ون ڈے سیریز دراصل راولپنڈی میں ہونا تھی۔
وفاقی دارالحکومت کی سیاسی صورتحال کی وجہ سے اس سیریز کو ملتان منتقل کردیا گیا ۔
یہ ون ڈے سیریز گذشتہ سال ویسٹ انڈیز کے دورۂ پاکستان کا حصہ تھی لیکن اس ٹیم کے متعدد کھلاڑی کووڈ میں مبتلا ہوگئے تھے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس وقت اعلان کیا تھا کہ ون ڈے میچز کی سیریز جون میں کھیلی جائے گی، تاہم وینیو کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔
کھلاڑیوں کو گرمی سے بچانے کے لیے تینوں ون ڈے انٹرنیشنل میچز شام چار بجے شروع ہوں گے۔
بابر اعظم کے لیے یہ سیریز انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہ سیریز ورلڈ سپر لیگ میں شامل ہے ۔
ہوم کرکٹ سے محرومی کے عشرے میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف بہت کرکٹ کھیلی ہے۔
پاکستان کو البتہ ہوم کنڈیشنز کے علاوہ اس ٹریننگ کا بھی فائدہ حاصل ہو گا جو پچھلے دو ہفتوں سے موسم سے موافقت حاصل کرنے کو جاری رہی ہے۔
امام الحق اپنے کیریئر کی بہترین فارم میں ہیں۔
ویسٹ انڈین کپتان نکولس پورن کو یہ سجھانا ہو گا کہ پاکستان کے ٹاپ تھری بلے بازوں کی یلغار کیسے روکی جائے۔
وکٹوں کے اعتبار سے عقیل حسین کی سپن پاکستانی ٹاپ آرڈر میں کوئی دراڑ ڈالنے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔
برینڈن کنگ اگرچہ نیدرلینڈز کے خلاف اچھی فارم کا مظاہرہ کر چکے ہیں مگر شاہین آفریدی سے نمٹنا یکسر الگ چیلنج ہو گا۔
سیریز میں فتح سے بھی زیادہ اہم یہ ہو گا کہ پاکستان ورلڈ کپ سپر لیگ کے کتنے پوائنٹس حاصل کر پائے گا۔
سپر لیگ میں دسویں نمبر پہ براجمان پاکستان اب تک بارہ میں سے صرف چھ میچز ہی جیت پایا ہے ۔
اگلے برس کے ون ڈے ورلڈ کپ میں کوالیفائرز کی نوبت سے بچنا ہے تو یہاں کلین سویپ سے کم نتیجہ کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں ہونا چاہئے۔
نکولس پورن کے لیے چیلنجز بے شمار ہیں۔ اجنبی کنڈیشنز کے علاوہ نہایت تگڑے حریف کا مقابلہ بھی ہے ۔
واضح رہے کہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین ایک روزہ میچز کی سیریز کے لیے میچز بالترتیب آٹھ، 10 اور 12 جون کو کھیلے جائیں گے۔