سعد اللہ خان نے تاریخ رقم کی کیونکہ وہ اتوار (14 مئی) کو 28 سال کی عمر میں ایف اے لیول ٹو (یو ای ایف اے) کوچنگ کورس مکمل کرنے والے پہلے پاکستانی قومی فٹ بال کھلاڑی بن گئے۔
سعد اللہ خان ایک پاکستانی فٹبالر ہیں جو سوئی سدرن گیس کمپنی فٹ بال کلب اور پاکستان کی قومی ٹیم کے لیے ایک حملہ آور مڈفیلڈر کے طور پر کھیلتے ہیں۔
پلے میکر کے طور پر کھیلنے کو ترجیح دینے کے باوجود اسے اسٹرائیکر یا ونگر کے طور پر بھی تعینات کیا جا سکتا ہے۔ خان کو پاکستان کے بہترین نوجوان کھلاڑیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جو رفتار، تکنیک، ڈرائبلنگ کی مہارت اور پلے میکرکی صلاحیتوں کے مالک ہیں۔
پشین، بلوچستان میں پیدا ہونے والے سعد اللہ خان نے نوعمری میں ہی فٹ بال کھیلنا شروع کر دیا۔
پشین، بلوچستان میں پیدا ہونے والے خان نے نوعمری میں ہی فٹ بال کھیلنا شروع کر دیا۔ 2008 میں انہوں نے یوتھ اکیڈمی پشین میں ٹریننگ حاصل کی۔ ایک سال کے بعد، وہ 14 سال کی عمر میں پاک الیکٹرون کے لیے کھیلے۔
28 سال کے عمرمیں انھوں نے 2012 سے 2014 تک تین بار پاکستان پریمیئر لیگ (پی پی ایل) جیتا جبکہ خان ریسرچ لیبارٹریز کے لیے کھیلتے ہوئے 2011 اور 2012 میں چیلنج کپ بھی جیتا تھا۔
خان نے پاکستان کی قومی ٹیم کے لیے 2014 میں 19 سال کی عمر میں لبنان کے خلاف 3-1 کی شکست میں ڈیبیو کیا۔ خان نے اپنا پہلا بین الاقوامی گول 2015 میں افغانستان کے خلاف کھیلا۔
خان پاکستان کے لیے 42 بین الاقوامی میچوں میں کھیل چکے ہیں۔
اس سے قبل، پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) کی نارملائزیشن کمیٹی (این سی) نے 27 مئی کو انتخابات کا عمل شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اعلان کے مطابق فیفا اور ایشین فٹ بال کنفیڈریشن (اے ایف سی) کی رہنمائی میں انتخابی عمل کا آغاز حیدرآباد، ننکانہ، بدین، حافظ آباد، قلعہ عبداللہ اور چترال سے ہوگا، جہاں رجسٹرڈ کلب ضلعی سطح کے مقابلوں میں حصہ لیں گے۔ .
پی ایف ایف این سی نے اس بات کو یقینی بنایا کہ فیفا اور اے ایف سی پاکستان فٹ بال کنیکٹ پلیٹ فارم کے ذریعے بورڈ میں رہیں گے۔