تین پاکستانی خواتین کے پہلے گروپ نے جمعہ (16 جون) کو ارندو سے کٹوال تک حراموش لا (5,070 میٹر) عبور کیا۔
ڈاکٹر ثناء جمیل، عمارہ شریف اور سوہنیا بیبر اپنے دو ساتھی عبدو اور ڈاکٹر راحیل کے ساتھ حراموش لا کو عبور کرنے والی ہیں۔
حراموش لا کو پاکستان کا سب سے تکنیکی، مشکل اور خطرناک درہ سمجھا جاتا ہے۔
یہ ایک بہت مشکل ٹریک سمجھا جاتا ہے کیونکہ بالائی چوگولنگما پر واقع گلیشیئر برفانی تودے کے خطرے سے بہت زیادہ پھٹا ہوا ہے۔ چڑھائی مغرب کی طرف کھڑی ہے، جس میں تقریباً 600/700 میٹر رسی کے استعمال کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ایک چیلنجنگ ٹریک ہے اور صرف تکنیکی کوہ پیمائی کا تجربہ رکھنے والے تجربہ کار ٹریکرز کے لیے موزوں ہے۔
ٹیم کے افراد
ڈاکٹر ثناء جمیل (کراچی)، سونیہ بابر (کراچی)، عمارہ شریف (ملتان)، ڈاکٹر راحیل (کھاریاں)، عبدوہو (فیصل آباد)، فدا علی ارندو (گائیڈ)
اس سے قبل جمعے کو معروف پاکستانی کوہ پیما ساجد سدپارہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ سپلیمنٹری آکسیجن کی مدد کے بغیر نانگا پربت پہاڑ کو سر کریں گے۔
نوجوان کوہ پیما نے بھی شیرپا (مقامی مددگار) کے تعاون کے بغیر پہاڑ پر چڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستانی کوہ پیما اب تک بغیر مصنوعی آکسیجن کے چھ بلند ترین چوٹیاں سر کر چکے ہیں۔