بھارتی جارحانہ بلے باز ویرات کوہلی اس وقت کیرئیر کی بدترین فارم میں ہیں. وہ اب تک آئی پی ایل 15کے 14 میچوں میں 23 کی ایوریج سے صرف 309 رنز بناسکے ہیں
ویرات کوہلی کے کیرئیر کے آغاز سے ہی کرکٹ حلقوں میں انھیں سچن ٹنڈولکر کا جانشین مانا جارہا تھا مگر اس وقت خراب کارکردگی ان کے لیے لمحہ فکریہ بنی ہوئی ہے
.ویرات کوہلی ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ میں اب تک 70 سینچریاں بنا چکے ہیں لیکن پچھلے تین سال سے وہ ایک بھی سینچری نہیں بناسکے
. کے اس سیزن میں ان کی مایوس کن کارکردگی نے کوہلی کے کیرئیر پر سوالیہ نشان لگادیا ہے IPL15
.کے اس ایڈیشن میں وہ اب تک صرف 2 نصف سینچریاں بناسکے ہیں IPL2022
.ویرات کوہلی کا اس سیزن میں سٹرائیک ریٹ بھی کافی مایوس کن رہا ہے
. کے اپنے کیرئیرمیں وہ اس سیزن میں پہلی بار 3 دفعہ صفر پر آوٹ ہوئے ہیں جن سے ان کی خراب کارکردگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے IPL
مجموعی طور پرآئی پی ایل کے221 مقابلوں میں انہوں نے 36.42 کی اوسط سے اب تک 6,592 رنز بنائے ہیں۔ جس میں پانچ سنچریاں اور 44 نصف سنچریاں شامل ہیں
.گوکہ ان کی ٹیم رائل چیلںچز بنگلور اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کرچکی ہے مگر کوہلی کا کردار کچھ خاص نہیں رہا.
بعض کرکٹ ماہرین کا خیال ہے کہ انھیں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے کنارہ کشی کرلینی چاہیے اور اپنی فارم واپس لانے کے لیے ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ پر توجہ کرنی چاہیے
.اس سے پہلے ویرات کوہلی خراب کارکردگی کی وجہ سے کپتانی سے بھی داستبردار ہوچکے ہیں
.ویرات کوہلی نے اپنی آخری بین الاقوامی سینچری 22 نومبر 2019 میں بنگلہ دیش کے خلاف ایڈن گارڈن میں کی تھی
.جبکہ دوسری طرف ان کے مدمقابل بابر اعظم بہترین فارم میں ہیں انہوں نے ہوم سیریز میں آسڑیلیا کے خلاف عمدہ کارکردگی سے شائقین کے دل جیت لیے ہیں
.ویرات کوہلی کے ریکارڈز کو اس وقت سب سے ذیادہ خطرہ بابر اعظم سے ہی ہے
.اب دیکھنا یہ ہے کہ ویرات کوہلی اپنی پرانی فارم میں واپس آتے ہیں یا ان کا کرکٹ کیرئیر اپنے اختتام کو پہنچتا ہے