آپ کا مدافعتی نظام آپ کو جراثیم ، وائرس اور بیماریوں کے حملوں سے محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے جبکہ آپ کا طرز زندگی آپکے مدافعتی نظام کی کارکردگی پر اثر انداز ہوسکتا ہے کہ وہ آپکو دائمی بیماریوں سے کتنی اچھی طرح سے بچاتا ہے۔
خراب عادات کو اچھی عادات میں بدلنے سے آپ کے دفاعی نظام کو صحت مند رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ان چیزوں کو چیک کریں تاکہ معلوم ہو سکے کہ آپ کہاں سے کچھ بہتری لاسکتے ہیں۔
نیند کی کمی
پوری نیند نہ لینے سے آپ کو وائرس یا بیماری پھیلانے والےجراثیم سے متاثرہونے کا زیادہ امکان ہو سکتا ہے۔ اور آپ کو صحت مند ہونے میں بھی زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ کا جسم اینٹی باڈیز کے نام سے زیادہ سے زیادہ انفیکشن لڑنے والے خلیات اور پروٹین نہیں بنا سکتا ہے جو بیماری سے بچنے میں مدد دیتے ہیں۔ آپ کے جسم میں صرف نیند کے دوران کچھ پروٹین جاری ہوتے ہیں جو مدافعتی نظام میں مدد دیتے ہیں ، جنہیں سائٹوکائنز کہتے ہیں۔
ذہنی پریشانی
تناؤ اور پریشانی جراثیم سے لڑنے والے نہیں ہیں۔ صرف فکر مند خیالات ہی آپ کی قوت مدافعت کو کم سے کم 30 منٹ میں کمزور کرسکتے ہیں۔ مستقل تناؤ اس سے بھی بڑا نقصان پہنچا سکتا ہے اور اس سے فلو ، ہرپس ، شنگل اور دیگر وائرس سے بچنا مشکل ہوجاتا ہے۔
وٹامن ڈی کی کمی
آپ کو شاید معلوم ہوگا کہ مضبوط ہڈیوں اور صحت مند خون کے خلیوں کے لئے آپ کو اس کی ضرورت ہے۔ لیکن وٹامن ڈی آپ کے مدافعتی نظام کو فروغ دینے میں بھی مدد کرتا ہے۔ آپ اسے انڈے ، چربی والی مچھلی، دودھ اور اناج جیسے کھانوں سے حاصل کرسکتے ہیں۔ سورج کی روشنی اس کا دوسرابنیادی ذریعہ ہے۔ گرمیوں میں ، آپ کے ہاتھوں ، چہرے اور بازوؤں پر صرف 5 سے15 منٹ کی کرنیں عام طور پر ایک ہفتہ میں 2سے3 بار کافی ہوتی ہیں۔ سردیوں میں ، آپ کو تھوڑا سا زیادہ کی ضرورت ہوسکتی ہے۔
پھل اور سبزیوں کا کم استعمال
پھل اور سبزیوں سے آپ کے جسم کو خون کے سفید خلیوں کو زیادہ سے زیادہ بنانے میں مدد مل سکتی ہے جس کی وجہ سے آپ انفیکشن سے لڑ سکتے ہیں۔ تازہ پھل اور سبزیاں ، گری دار میوے اور بیج آپ کے صحت مند جسم کے لئے بہت ساری زنک ، بیٹا کیروٹین ، وٹامن اے ، سی ، اور ای اور دیگر غذائی اجزاء فراہم کرتے ہیں۔ پودوں سے حاصل شدہ کھانوں میں آپ کو فائبر بھی بہت ملتا ہے ، جو آپ کے جسم میں چربی کی شرح کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے ، جو آپ کے مدافعتی ردعمل کو مضبوط بنا سکتا ہے۔
باہربہت کم وقت گزارنا
سورج کی روشنی آپ کے مدافعتی نظام میں خصوصی خلیوں کو تقویت بخش سکتی ہے جن کو ٹی سیل کہتے ہیں جو انفیکشن سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔ لیکن باہرجانے سے دوسرے فوائد بھی ملتے ہیں۔ جنگل میں بہت سے پودے فائٹون سائیڈز اور دیگر مادے بناتے ہیں جن میں آپ سانس لیتے ہیں جس سے آپ کی قوت مدافعت کو تقویت ملتی ہے۔
سگریٹ نوشی
سگریٹ ، تمباکو نوشی ، یا کوئی دوسرا ذریعہ سے نکلنے والی نیکوٹین آپ کے جسم کی جرثوموں سے لڑنے کی صلاحیت کو کمزور کرسکتی ہے۔ اور یہ صرف نیکوٹین نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ای مائعات میں موجود دیگر کیمیکل آپ کے مدافعتی ردعمل کو دبا دیتے ہیں۔
ورزش کی کمی
باقاعدہ ایروبک ورزش آپ کے جسم کو وائرس اور بیکٹیریا کی وجہ سے پیدا بیماری سے لڑنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ اس سے آپ کو جسم کے گرد خون زیادہ موثر انداز میں حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے ، جس کا مطلب یہ ہے کہ جراثیم سے لڑنے والے ماد ے کو جہاں جانے کی ضرورت ہوتی ہے وہ با آسانی وہاں جا سکتے ہیں۔ تاہم سائنس دان اس بات کا جائزہ لیتے رہتے ہیں کہ کس طرح ورزش آپ کے مدافعتی نظام کو فروغ دینے میں مدد دیتی ہے۔