مالیاتی بجٹ پاکستان میں کافی بحث کا موضوع رہا ہے۔ لیکن آٹوموٹیو سیکٹر کے لیے اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ مطلب نئی کاروں کے لیے ٹیکس میں کوئی اضافہ یا کمی نہیں۔
تفصیلات کے مطابق حکومت آٹو موٹیو انڈسٹری ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ پالیسی 2022-26 کے تحت موجودہ منصوبے کے ساتھ آگے بڑھے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ نئی کاروں کے لیے ٹیکس میں کوئی اضافہ یا کمی نہیں۔
اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، نئے کار مالکان کو کچھ اچھی خبروں اور کچھ بری خبروں کی توقع کرنی چاہیے۔ سب سے پہلے، بجٹ میں پاکستان میں نئی کاروں پر ایڈوانس انکم ٹیکس، کیپٹل ویلیو ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی میں اضافے کی توقع تھی۔
خوش قسمتی سے، ٹیکس دستاویز میں ایسی کوئی شق شامل نہیں ہے۔ لہذا، اچھی خبر یہ ہے کہ مذکورہ بالا ٹیکس کی شرحوں میں ممکنہ اضافے کے نتیجے میں کاروں کی قیمتیں نہیں بڑھیں گی۔
دوم، جاری معاشی بدحالی کی وجہ سے حکومت نے کار انڈسٹری کو بھی کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا۔ لہذا، بری خبر یہ ہے کہ مستقبل قریب میں کار کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔
صنعت ایک مشکل نئے مالی سال کے لیے تیار ہے، جس میں کار سازوں کو تیز رہنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔ ایسے حالات میں، کوئی بھی نیا آغاز یا پیشرفت ناقابل تصور لگتی ہے۔
مزید برآں، حکومت نے کار کے پرزہ جات پر 35 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کی ہے جو حفاظت، آرام اور دیگر افعال میں اہم کردار ادا کرتے ہیں