فاروق ستار نے موجودہ بجٹ کو پی ٹی آئی جیسا قرار دے دیا۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر رہنما فاروق ستار نے کہا کہ موجودہ بجٹ بھی پی ٹی آئی کے بجٹ جیسا ہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے (دو ہزار چوبیس اور پچیس) بجٹ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسے وہی پرانا روایتی بجٹ قرار دیا جو ملک کے قرضوں میں اضافہ کرتا جا رہا ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ بجٹ عوام، معیشت یا کاروبار کے لیے مددگار نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ زمینداروں کو اب بھی ٹیکس میں چھوٹ کیوں حاصل ہے اور کہا کہ یہ طریقہ پاکستان کی معیشت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اگرچہ زراعت معیشت کا تئیس فیصد حصہ بناتی ہے، لیکن یہ صرف ایک فیصد ٹیکس دیتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ تنخواہ دار کب تک زیادہ تر ٹیکس ادا کرتے رہیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب دوسرے ممالک کم ٹیکسوں کی طرف بڑھ رہے ہیں، پاکستان بجلی اور گیس کے بلوں میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے، یہاں تک کہ جب یہ خدمات ناقابل بھروسہ ہوں۔ انہوں نے پانی اور گیس پر عائد ٹیکسوں کے ساتھ ساتھ ان ٹیکسوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
ستار نے پیٹرولیم لیوی پر تنقید کرتے ہوئے اسے غیر منصفانہ ٹیکس قرار دیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) دونوں نے جب اپوزیشن میں تھے تو اس لیوی کی مخالفت کی تھی۔ اب اس لیوی کو تینتیس فیصد سے بڑھا کر اسی روپے کیا جا رہا ہے۔