پولیس کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو عدالت میں نہیں لایا جائے گا اور ان کی مقررہ سماعت اسی جگہ پر ہو گی جہاں وہ زیر حراست تھے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر گیسٹ ہاؤس کو سب جیل قرار دینے کے بعد ان کے خلاف آج (بدھ) کو پولیس لائنز ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں مقدمہ چلایا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب اور توشہ خانہ سے متعلق مقدمات کی سماعت ایف ایٹ کورٹ کمپلیکس اور جوڈیشل کمپلیکس جی 11/4 اسلام آباد کی بجائے نیو پولیس گیسٹ ہاؤس، پولیس لائنز ہیڈ کوارٹر میں ہوگی۔
عمران خان کو ریمانڈ کے بعد پولیس لائنز ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں رکھا جائے گا اور وہاں ان سے نیب کے ڈپٹی ڈائریکٹر میاں عمر کی سربراہی میں تین رکنی ٹیم تفتیش کرے گی۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی ایک ٹیم نے رینجرز کی مدد سے منگل کو سابق وزیراعظم کو القادر ٹرسٹ کیس میں حراست میں لے لیا، جس کے بعد آئی ایچ سی کو نوٹس لینے کا اشارہ کیا گیا۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کو ’قانونی‘ قرار دیا تھا۔
عدالت نے عدالت کے احاطے میں توڑ پھوڑ کرنے پر سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو توہین عدالت کے نوٹس بھی جاری کر دیئے۔
عمران خان کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس عامر فاروق نے کی جس میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) قومی احتساب بیورو (نیب) اور پراسیکیوٹر جنرل پیش ہوئے۔