پیٹرا ، اردن دنیا کے مشہور آثار قدیمہ کے مقامات میں سے ایک ہے ، جہاں قدیم مشرقی روایات ہیلنسٹک فن تعمیر کے ساتھ ملی ہوئی ہیں۔ کھویا ہوا شہر پیٹرا – جسے دنیا کے 7 نئے عجائبات میں سے ایک قرار دیا گیا ہے – ایک ایسا شاندار تاریخی مقام ہے جو ہزاروں سال پرانا ہے ، مگرابھی اس مقام کے بے شمار راز آشکار ہونا باقی ہیں۔
اُردن کا یہ تاریخی عجوبہ پہاڑوں کو کاٹ کر کی جانے والی تعمیرات کے حوالے سےایک خاص شہرت رکھتا ہے، پہاڑوں کے رنگ میں کیموفلاج ہوجانے کے باعث یہ تاریخی شہر مغربی دنیا کی نظروں سے 1812 تک اوجھل رہا، کہا جاتا ہے کہ یہ شہر ممکنہ طور پر پانچویں قبل مسیح میں تعمیر کیا گیا تھا، آج یہ اپنی پُرہیبت عمارات کے باعث سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے اور اسے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل کیا گیا ہے۔
عمان سے خلیج عقبہ کی طرف ساڑھے تین گھنٹےکی مسافت طے کرنے کے بعد آپ پیٹرا میں داخل ہو جاتے ہیں‘ یہ وادی موسیٰ کے پہاڑوں کی عین عقب میں واقع ہے‘ حضرت موسیٰ ؑ صحرائے سینا سے ہوتے ہوئے یہاں تشریف لائے تھے‘ شہر میں حضرت موسیٰ ؑسے منسوب ایک چشمہ بھی موجود ہے‘ یہ چشمہ بھی عین موسیٰ کے نام سے جانا جاتا ہے‘ چشمے کا پانی بہت ٹھنڈا‘ صاف اور صحت بخش ہے اور یہ ساڑھے تین ہزار سال سے علاقے کی ضرورت پوری کر رہا ہے‘ حکومت نے چشمے کے اوپر عمارت بنا دی ہے۔