اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
27 جون کو سہ پہر 3 بجے عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا، جبکہ عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر سماعت 2 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔
اس سے قبل 14 جون کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے دائر سزا کی معطلی اور جلد سماعت کی اپیلوں پر سماعت 21 جون تک ملتوی کردی تھی۔سیشن کے دوران جج افضل مجوکہ نے ریمارکس دیئے کہ اگر میں زندہ رہا تو 10 دن میں فیصلہ کروں گا۔
13 جون کو، سزا معطل کرنے کی درخواست پر سماعت کے دوران، جج مجوکا نے نوٹ کیا کہ اس سے قبل دو بار کیس پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا تھا۔
7 جون کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی جس میں جلد سماعت اور سزا کی معطلی کی درخواستوں پر غور کیا گیا۔ عدالتی کارروائی 11 جون تک ملتوی کر دی گئی۔
4 جون کو عدالت نے بشریٰ بی بی کی عدت شادی کیس میں جلد سماعت اور سزا معطل کرنے کی درخواست پر 7 جون کو دلائل مقرر کیے تھے۔
سماعت کے دوران بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فروری سے عدت نکاح کیس میں دلائل پیش کیے جا رہے ہیں، بشریٰ بی بی بیمار بھی ہیں۔ پانچ بار بلانے کے باوجود کوئی پیش نہیں ہوا، اس لیے بشریٰ بی بی کی درخواست پر جلد سماعت کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 25 جون کے لیے مقرر کر دی گئی۔
واضح رہے کہ 25 نومبر کو بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے اسلام آباد کے سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف عدت نکاح کا مقدمہ دائر کیا تھا۔