دمہ کا مرض ایک دائمی بیماری ہے جو انسان کو زندگی بھر اپنی گرفت میں رکھتی ہے۔ دنیا بھر میں 260 ملین سے زائد افراد اس بیماری کا شکار ہیں، جب کہ یہ بیماری ہر سال تقریباً 450,000 افراد کی جان لے لیتی ہے۔
دمہ کیا ہے؟
دمہ سانس لینے میں دشواری کی ایک بیماری ہے جس کی وجہ ہوا کی نالیوں کے تنگ ہونے یا سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ دمہ کی بہت سی علامات ہیں جیسے سانس سے سیٹی کی آوازوں کا نکلنا، کھانسی، سانس لینے میں دشواری، سینے میں درد، بے چینی یا نیند میں پریشانی، اور تھکاوٹ۔
اس کا علاج کیا ہے؟
دمہ کا کوئی خاص علاج نہیں ہے، تاہم احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس بیماری کو بڑھنے سے روکا جا سکتا ہے۔
دمہ کا سب سے زیادہ فائدہ مند علاج انہیلر کا استعمال ہے جس میں دمہ کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف ادویات شامل ہیں۔ یہ ادویات دمہ کو مزید بڑھنے سے روک سکتی ہیں اور مریض کی تکلیف کو کم کر سکتی ہیں۔ انہیلر دمہ کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ہوتے ہیں
انہیلر میں موجود ادویات کے کوئی مضر اثرات نہیں ہوتے کیونکہ ان ادویات کی بہت کم مقدار خون میں جذب ہو جاتی ہے۔ یہ ادویات سانس کی نالی میں کام کرتی ہیں جہاں خرابی پیدا ہوتی ہے۔
جو لوگ انہیلر چھوڑ دیتے ہیں ان میں یہ بیماری بہت جلد آخری مرحلے تک پہنچ جاتی ہے اور یہ جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
دمہ کے مرض سے بچاؤکی مزید احتیاطی تدابیر
دمہ کے مرض سے بچاؤ دمہ کےلیے مریضوں کو تمباکو نوشی اور شراب پینے سمیت کسی بھی قسم کی بُری عادت سے پرہیز کرنا چاہیے۔
مریض کو نہ صرف سگریٹ کے دھوئیں سے دور رہنا چاہیے بلکہ سگریٹ پینے والے لوگوں سے بھی دور رہنا چاہیے اور ایسی جگہ جانے سے گریز کرنا چاہیے جہاں سگریٹ کا دھواں پھیلتا ہو۔
دھول، گندگی میں جانے سے بچیں.
گھر سے نکلنے سے پہلے ماسک کا استعمال کریں۔
موسم کی تبدیلی کے دنوں میں خاص طور پر احتیاط کریں تاکہ نزلہ وغیرہ سے بچا جا سکے۔