بحراوقیانوس میں ٹائٹینک جہاز کے ملبے کی تلاش کرنے والی سب میرین پراسرار طور پر غائب ہونے کے بعد لاپتہ ہونے والوں میں دو پاکستانی اور دبئی کا ایک ارب پتی بھی شامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاپتہ ہونے والے پانچ افراد پر مشتمل عملے میں دو پاکستانی شہزادہ داؤد اور ان کا بیٹا سلیمان کے علاوہ دبئی سے تعلق رکھنے والا ہمیش ہارڈنگ نامی تاجر بھی شامل تھا۔
سب میرین کی آپریٹنگ کمپنی اوشین گیٹ ایکسپڈ یشن کے مطابق سیاحتی سب میرین ٹائٹینک کے ملبے کو تلاش کرنے کے مشن پر تھی، اس دوران یہ جنوب مشرقی کینیڈا کے ساحل سے غائب ہو گئی۔
جہاز میں دونوں خاندان کے افراد کی موجودگی کی بھی داؤد کی طرف سے تصدیق کی گئی۔ اہل خانہ نے تشویش کے لیے اپنے دوستوں اور ساتھیوں کا شکریہ ادا کیا اور سب سے اپنے پیاروں کے لیے مخلصانہ دعا کرنے کی درخواست کی۔
برطانیہ کے رہائشی شہزادہ داؤد سیٹی انسٹی ٹیوٹ کے ٹرسٹی ہیں۔ 2003 میں، وہ اینگرو کارپوریشن کے بورڈ میں شامل ہوئے اور اب اس کے وائس چیئرمین کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
اسی دوران مہم چلانے والے نے کہا کہ وہ لاپتہ افراد کو بچانے کے لیے تمام آپشنز کو متحرک کر رہا ہے۔
کمپنی کی ویب سائٹ اوشین گیٹ کے مطابق، وہ اس سال کی اپنی پانچویں ٹائٹینک مہم چلا رہی ہے، جو گزشتہ ہفتے شروع ہوئی تھی اور جمعرات کو اختتام پذیر ہونی تھی۔ گہرے سمندر کے پورے مشن کی لاگت 250,000$ فی شخص ہے۔ یہ سینٹ جانز، نیو فاؤنڈ لینڈ سے شروع ہوتا ہے، پھر یہ بحر اوقیانوس میں ملبے کے مقام کی طرف 640 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتا ہے۔