چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا ہے کہ جو کھلاڑی دباؤ کو نہیں سنبھال سکتے ان کی ٹیم میں جگہ نہیں ہوگی۔
لاہور میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں محسن نقوی نے قومی کرکٹ ٹیم میں تبدیلیوں کے مطالبات کو مخاطب کرتے ہوئے غصے میں فیصلے کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا، کیونکہ جلد بازی کے فیصلے نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے ٹیم کی ورلڈ کپ میں کارکردگی پر تفصیلی رپورٹ جمع کرادی ہے۔ کرسٹن اور اظہر محمود رپورٹ پر بات کریں گے، غلطیوں کی نشاندہی کریں گے۔ محسن نقوی نے کہا کہ وہ ٹیلی ویژن چینلز پر آواز اٹھانے والوں کے بجائے سابق کرکٹرز سے مشاورت کر رہے ہیں جو کرکٹ کو بہتر بنانے کے بارے میں جانتے ہیں۔
محسن نقوی نے زور دے کر کہا کہ وہ سوشل میڈیا پوسٹس کی بنیاد پر فیصلے نہیں کریں گے، یہ کہتے ہوئے کہ پی سی بی آن لائن رائے سے متاثر نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ان کا بنیادی ہدف قومی ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ اگر وہ کبھی بیرونی عوامل کا دباؤ محسوس کرتے ہیں تو وہ عہدہ چھوڑ دیں گے۔
انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ ورلڈ کپ کے دوران قومی ٹیم دباؤ کا شکار رہی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ اس طرح کے دباؤ کو سنبھالنے سے قاصر کھلاڑیوں کو تبدیل کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس کا مقصد کسی کو غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنانا نہیں بلکہ ٹیم کی بہتر کارکردگی کو یقینی بنانا ہے۔
محسن نقوی نے ٹیم کی اندرونی سیاست کی تحقیقات کے منصوبوں کا بھی ذکر کیا، گیری کرسٹن اور اظہر محمود ٹیم کی کارکردگی کے حوالے سے زیادہ تر فیصلے کرتے ہیں۔ کپتان بابر اعظم کی تبدیلی کا فیصلہ کرکٹرز پر چھوڑ دیا جائے گا، اس وقت پانچ کمیٹیاں قومی ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لے رہی ہیں۔
شان مسعود کے حوالے سے محسن نقوی نے تصدیق کی کہ انہیں ٹیسٹ کپتانی سے ہٹانے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی ان کے بارے میں کوئی منفی رائے سامنے آئی ہے۔
محسن نقوی نے اپنے دور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ورلڈ کپ سے چار ماہ قبل عہدہ سنبھالا تھا اور ان کے پاس تمام مسائل کا فوری حل نہیں ہے۔ انہوں نے پی سی بی کے اندر بہت سے نقائص کا اعتراف کیا جن کو دور کرنے کی ضرورت ہے اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہوگی جس کا شیڈول پہلے ہی آئی سی سی کو بھیج دیا گیا ہے۔ آئی سی سی کا اجلاس جولائی کے تیسرے ہفتے میں شیڈول ہے۔ محسن نقوی نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز ملتان، راولپنڈی اور کراچی میں کھیلی جا سکتی ہے۔
نقوی نے کہا کہ وہ ورلڈ کپ کے بعد سے وہاب ریاض سے نہیں ملے ہیں اور فٹنس کے معیارات کو اب قومی اور ڈومیسٹک سینٹرل کنٹریکٹ سے منسلک کیا جائے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ فٹنس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، خراب کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کی تنزلی کی جائے گی۔