موبائل فون اور کمپیو ٹر بنانے والی مشہور زمانہ کمپنی ایپل کے عالمی سلامتی کے سربراہ تھامس موئرپر رشوت دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
تھامس موئر پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے آتشیں اسلحہ کے خفیہ لائسنس حاصل کرنے کے لئے آئی پیڈ کی شکل میں70,000$ رشوت کی پیش کش کی۔
یہ الزامات پیر کے روز کیلیفورنیا کی ایک بڑی جیوری کی طرف سے سامنے لائے گئے تاہم ایپل کمپنی کی جانب سے فوری طور پر ان الزامات پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔
کیلیفورنیا کے سانتا کلارا کاؤنٹی کے دو پولیس افسران کو بھی اس میں شامل الزام کیا گیا ہے۔
کاؤنٹی کے انڈرشیرف رِک سنگ اور ان کے کیپٹن جیمس جنسن پر الزام ہے کہ انہوں نے آتشیں اسلحہ کےخفیہ لائسنس جاری کرنے کے عوض رشوت کی درخواست کی تھی۔
ریاستی قانون کے مطابق خفیہ آتشیں اسلحہ اس کے لائسنس کے بغیر رکھنا جرم ہے۔
سانٹا کلارا کاؤنٹی پرالزام ہے کہ مسٹر سانگ نے ایپل کی سکیورٹی ٹیم کو خفیہ اسلحے کے اجازت نامے کی فراہمی کوتب تک روکے رکھا جب تک کہ مسٹر موئیر نے شیرف کے دفتر کے لیے 70،000$ مالیت کے آئی پیڈ کی امداد فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر نہیں کی۔