لوک سبھا کی اہم سیٹ پر بی جے پی امیدوار لالو سنگھ کو دلت لیڈر کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کا سامنا ہے۔
مودی اور ان کی پارٹی کا ماننا تھا کہ رام مندر کے افتتاح کے بعد ایودھیا اور لوک سبھا میں ان کی جیت یقینی ہے۔ فتح حاصل نہیں ہو سکتی
فیض آباد لوک سبھا میں بی جے پی کے امیدوار لالو سنگھ کو سماج وادی پارٹی کے ادھیش پرساد نے شکست دی۔
بی جے پی رکن نے اعتراف کیا کہ رام مندر کی تعمیر بھی ہمیں جیتنے کی طرف نہیں لے جاسکی۔
ایودھیا سے تاریخی شکست مودی حکومت کے منہ پر طمانچہ کی طرح ہے، لوک سبھا کے لوگ مودی حکومت کے مقامی لوگوں کی زمینوں پر قبضے سے سخت نفرت کرتے تھے، اسی لیے انہوں نے ایک دلت لیڈر کا انتخاب کیا۔
لوک سبھا میں بی جے پی کی شکست کی وجوہات میں بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری، زمینوں پر قبضہ اور مقامی لوگوں کے مسائل کو نظر انداز کرنا شامل ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ رام مندر سے عقیدت مناسب ہے لیکن اس کے نام پر ہم سے روزی روٹی چھین لی گئی ہے۔
سماج وادی پارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے رام مندر کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دیا، یہ لوگ رام کے نام پر کاروبار کرتے ہیں، اس وقت بی جے پی کو لوک سبھا کے علاوہ تین اہم ریاستوں اتر پردیش، مہاراشٹر اور راجستھان میں شکست کا سامنا ہے۔ .
ایودھیا میں بی جے پی کی ذلت آمیز شکست عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق ایودھیا میں شکست نے مودی کے ناقابل تسخیر اور ناقابل تسخیر ہونے کے دعوے کو جھوٹا قرار دیا۔ خود کو بہت مضبوط امیدوار کہنے والے مودی کو اب بہت زیادہ سمجھوتہ کرنا پڑے گا۔ انتخابی نتائج بتاتے ہیں کہ حیران کن طور پر مودی حکومت کی شکست یقینی ہے۔
بی بی سی کے مطابق بھارتی عوام کی بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ مودی ملکی اداروں کو کمزور کرنے، آزادی صحافت پر کریک ڈاؤن کرنے اور اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔