قومی اسمبلی نے ارکان کی تنخواہوں اور الاؤنسز سے متعلق ترمیم کثرت رائے سے منظور کر لی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس میں پیپلز پارٹی نے ایک ترمیم پیش کی جس کا مقصد اراکین پارلیمنٹ کے استحقاق کو بڑھانا ہے۔ یہ تجویز پیپلز پارٹی کے ایک سرکردہ رکن عبدالقادر پٹیل نے پیش کی۔
عبدالقادر پٹیل کی ترمیم میں اسمبلی ممبران کے لیے سفری الاؤنس میں قابل ذکر اضافہ بھی شامل تھا، اسے 10 روپے فی کلومیٹر سے بڑھا کر 25 روپے فی کلومیٹر کر دیا گیا۔
مجوزہ تبدیلیوں کو فنانس بل کے ذریعے پارلیمنٹرینز سیلریز اینڈ الاؤنسز ایکٹ میں شامل کیا گیا تھا۔ ترمیم کی ایک اہم شق اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کے ہوائی ٹکٹ، اگر غیر استعمال شدہ ہیں، اب منسوخ ہونے کی بجائے اگلے سال استعمال کے لیے موزوں رہیں گے۔ یہ تبدیلی اراکین کو زیادہ لچک اور فائدہ فراہم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔
ترمیم نے پارلیمنٹ کے اراکین کی تنخواہوں اور الاؤنسز کے تعین کا اختیار وفاقی حکومت سے ہر متعلقہ ایوان کی فنانس کمیٹی کو منتقل کر دیا۔ اختیارات میں اس تبدیلی کا مقصد ان معاملات پر ان کمیٹیوں کو زیادہ براہ راست اور متعلقہ نگرانی کی اجازت دینا ہے جو پارلیمنٹ کی کارروائیوں سے قریبی تعلق رکھتی ہیں۔
ترمیم، جس کا مقصد پارلیمنٹ کے اراکین کے لیے فوائد اور مراعات کو نمایاں طور پر بڑھانا ہے، کو کافی حمایت حاصل ہوئی اور بالآخر اسے اکثریتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔